Saturday, August 20, 2011


UN Deplores Continued Human Rights Violations in Pakistan

The United Nations is urging Pakistan to investigate human rights violations, including several recent attacks on journalists.
A spokesman for the U.N. human rights commissioner, Rupert Colville, said Friday the U.N. agency has recently received reports on the killing of a journalist in Baluchistan province and the disappearance of another in the North Waziristan tribal region .
Colville said the attacks are the latest in a series of reported abductions, disappearances and extrajudicial killings in Pakistan since 2007.
Speaking to VOA, Colville said media rights groups name Pakistan as one of the most dangerous places, if not the most dangerous place, for journalists.
He cited the Committee to Protect Journalists as saying that at least 16 reporters were killed last year, while nine others have been killed this year. Colville said Pakistani authorities have failed to fully investigate any of the cases.
The U.N. human rights spokesman said that in Baluchistan alone, there were reports that 25 people — including journalists, writers, students and human rights defenders — had been extrajudicially killed during the first four months of this year.
In June, the Human Rights Commission of Pakistan said that 140 people, including journalists, were found dead between July 2010 and May 2011 after initially being reported missing.

Friday, August 19, 2011

Thursday, August 18, 2011


بیٹے کی حراستی گمشدگی پرمہتابہ بیگم 2دہائیوں سے انصاف کی متلاشی
کریک ڈائون کے دوران بھری بھیڑ میںبی ایس ایف نے گرفتارکیاتھا،پولیس نے ایف آئی آر بھی درج نہیں کیا


سرسمیٹے مہتابہ بیگم آج بھی اپنے اکلوتے فرزند کی تلا میںینگر/ اپنے چہرے کی جھریوں میں دو دہائیوں کا درد  سرگرداں ہے۔ 21سال کے طویل اور صبر آزما انتظار و تلاش بھی اس کی انکھوں کو خشک کرنے میں ناکام رہے اور آج بھی اپنے لخت جگر کا ذکر چھڑتے ہی اسکے آنکھوں سے اشکوں کی جھڑی لگ جاتی ہے ۔ 14 اکتوبر1990کی تاریخ کرہامہ کپوارہ کی مہتابہ بیگم کیلئے ایک ایسا کرب لے کر آئی کہ ہنوزاس کے درد کا مداوانا ممکن نظر آتا ہے۔ 14اکتوبر کوکرہامہ کے گاؤں کابی ایس ایف کی 76ویں اور 56 ویں بٹالین کے ذریعہ کریک ڈاون ہوا اورمہتابہ بیگم کے اکلوتے نور چشم28 سالہ محمد ایوب خان کو لوگوں کے جم غفیر کے درمیان گرفتار کر لیا گیا ۔ پیشہ سے ٹانگہ بان محمد ایوب کرہامہ سے کپوارہ تک ٹانگہ چلا کر اپنی 3بیٹیوں ،ایک بیٹے ،بیوی اور بیوہ ماں کی کفالت کرتا تھا ۔ مہتابہ بیگم کے مطابق کریک ڈاون کے دوران اسکے بیٹے سمیت مزید 3 افراد کو گرفتار کیا گیا لیکن ان تین افراد کو اگر چہ بعد میں رہا کیاگیا تاہم محمد ایوب خان کا کوئی سراغ نہ مل سکا ۔اگلے روز صبح سویرے مہتابہ بیگم گاؤں کے چند بزرگوں کو لے کر باترگام میں واقع بی ایس ایف کیمپ میں اپنے بیٹے کے متعلق معلومات حاصل کرنے گئیں لیکن مہتابہ بیگم کی دنیا تب اجڑ گئی جب بی ایس ایف نے محمد ایوب کی گرفتاری سے ہی انکار کر دیا اور اسی کے ساتھ مہتابہ بیگم کی وہ تلاش شروع ہوئی جو آج تک ختم نہیں ہوئی اور شاید اب اس کی موت کیساتھ ہی اختتام پذیر ہو ۔ بیٹے کی جدائی کے غم میں نڈھال مہتابہ نے پولیس سے رابطہ کیا لیکن اس دکھیاری کی مصیبت کی داد رسی یہاں پر بھی نہ ہوئی اور پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کیا۔مہتابہ بیگم کے مطابق انہوں نے عدالت کا رخ کیا تو عدالت نے کپوارہ کے جوڈیشل مجسٹریٹ کے ذریعہ معاملہ کی تفتیش کروائی جس دوران یہ بات سامنے آئی کہ محمد ایوب کو بی ایس ایف کی76اور56ویں بٹالین نے ہی گرفتار کیا اور زیر حراست ہی اسکی گمشدگی رونما ہوئی۔ تفتیشی رپورٹ قبول کرتے ہوئے عدالت عالیہ نے پولیس کو اس کیس کے ضمن میں ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت جاری کی اور تین سال بعد 1993میں محمد ایوب کی زیر حراست گمشدگی کے بارے میں ایف آئی آر زیر نمبر01/1993درج کی گئی۔لیکن ملوث بی ایس ایف اہلکاروں کیخلاف کوئی کاروائی عمل میں نہ لائی گئی کیونکہ نئی دلی سے ان اہلکاروں کیخلاف کاروائی کی اجازت نہیں دی گئی ۔مہتابہ بیگم نے ریاست اور بیرون ریاست ہر جیل کی خاک چھان ماری کہ کہیں پر اس کو اپنے اکلوتے بیٹے کا کوئی سراغ مل سکے ۔ مہتابہ کے مطابق’’کرہامہ کپوارہ میں ہماری کل2کنال اراضی موجود تھی لیکن اپنے بیٹے کی تلاش میں، میں نے وہ بیچ ڈالی ،مجھے امید تھی کہ میرا بیٹا واپس مل جائے گا تو میرا چین و سکون بھی لوٹ آئے گا،مجھ دکھیاری کے پیروں میں چھالے تک پڑ گئے لیکن مجھے اپنے بیٹے کا دیدار نصیب نہ ہوسکا‘‘ ۔ ایک طرف اپنے بیٹے کی تلاش دوسری طرف اسکے پسماندہ عیال کو پالنے کیلئے مہتابہ بیگم نے گھروں میں چاول چننے اور دوسرے چھوٹے موٹے کام کرنے شروع کردیئے ۔ہیرا نگر،کٹھوعہ،ریاسی، ادھم پور،کوٹ بلوال غرض کونسی ایسی جیل ہے جہاں مہتابہ اپنے ایوب کی تلاش میں نہ گئی ہولیکن ہر بار اسے ناکامی کا ہی منہ دیکھنا پڑا۔ اس اثنا میں مہتابہ بیگم نے ریاستی انسانی حقوق کمیشن کے سامنے اپنی عرض داشت پیش کی ۔جنہوں نے تفتیش کے بعد یہ ماناکہ محمد ایوب کو بی ایس ایف نے گرفتاری کے بعد لاپتہ کردیا اور اس ضمن میں مہتابہ بیگم کے حق میں ایکس گریشیا واگذار کرنے کی بھی سفارش کی لیکن مہتابہ بیگم کا کہنا ہے کہ اسکے اکلوتے بیٹے کے سامنے پیسوں کی کیا وقعت ؟ محمد ایوب کی جدائی میں مہتابہ بیگم کے سامنے ’صبر ایوبؑ ‘کے سوا کوئی چارہ نہیں۔لیکن مہتابہ کو یقین ہے کہ ایک دن اس کو انصاف ضرور ملے گا اور اسکے بیٹے کے مجرموں کو دردناک سزا ملے گی ،چاہے وہ دن قیامت کا ہی دن کیوں نہ ہو؟




 

Nawaz demands immediate elections




LAHORE: PML-N Chief, Nawaz Sharif has demanded that elections be held in the country immediately, Geo News reported.

While speaking to Geo News, the PML-N chief said problems faced by the country could only be solved if elections were held immediately. He added that it was the responsibility of the nation to stand up against the government and ensure that no one played with their mandate.

On supporting the PPP, Nawaz said that his party tried working with the PPP initially but there was no substance to the relationship. Shairf said that all the political parties should go to the people and the people should decide about the future of Pakistan.