Thursday, August 4, 2011


Dear all,

In this holy month of Ramadan over five hundred workers of ATV is facing the fear of redundancy. Now in this Eid media workers (ATV Workers) will be on the streets wondering for jobs and looking for cloths for there children.

On 22nd July 2011 STN's plea, Supreme Court of Pakistan issue orders to put ATV on Hold and says to go off air from 15th of August.

Shalimar recording and broadcasting company Known as STN was ordered to run its own transmition on there own no second party should be involved as the orders were issued .

On the other hand truth is before every one that STN cant run this channel by its own as they were a burden of millions of rupees for pas governments.

Without questioning the issue that who will run the Atv the real question is that where will media workers will go and what they will do?

On May 2011 in a high level meeting with media workers President of Pakistan Asif Ali Zardari issue orders to federal minister for information and broadcasting Firdous Ashiq Awan to issuer the jobs of media workers and I was in that meeting too. Orders were clear as it was to ensure that media workers will be provided with job security.

Democratic government should act on president of Pakistan's orders and provide safe employment to the media workers of ATV.

But on the other hand ATV Management got a stay order and both parties left media workers in open sky no one to give them shelter.

Only ten days left as they will be jobless by the act.

Is there is any one from government or her spokesman who will answer the question that what these media workers had done except hardworking and taking ATV to its top level?

Tuesday, July 26, 2011



MUZAFFARABAD July 26 .President Pakistan Peoples Party AJK and Senior Parliamentarian Ch. Abdul Majeed took oath as 11th Prime Minister of The Azad Government of The State of Azad Jammu Kashmir here on Tuesday at a ceremony held on the premises of the Legislative Assembly. President AJK Raja Zulqarnain Khan administered the oath to him. The ceremony was attended by Secretary General Pakistan Peoples Party Jehangir Badar, Federal Minister Kashmir &  Gilgit and Baltistan  Affairs Mian Manzoor Watoo, Rukhsana Bangash Assembly members and a large number of notables and PPP workers.
Earlier, AJK Assembly in a special session elected him  Prime Minister with a majority vote of 35 against a candidate of  Pakistan Muslim League (N) Raja Farooq Haider who secured 11 votes.
Besides Pakistan Peoples Party, All Jammu Kashmir Muslim Conference, MQM, Jamiat Ulema-e- Islam Pakistan and Muslim League (Q) also voted for him  thus proving  of his   massive  support   in    Azad Jammu  and Kashmir.
Leader of   Pakistan  Muslim League (N)   and former Prime Minister Raja Farooq Haider facilitated him on getting elected as Prime Minister and lauded his services for the State.
Outgoing Prime Minister Sardar Attique Ahmad Khan while congratulating him assured his full support to the new government and hoped that Ch. Majeed will work  hard for  well -being of the people and acceleration of the liberation movement of  the Indian occupied territory.
Prime Minister Ch. Abdul Majeed in a speech after getting  elected thanked all political parties and members of the Assembly for reposing confidence in him. 
He  said  “I will  work with  complete honesty  and expect the others to do the  same.” 
The newly elected prime minister of Azad Jammu and Kashmir  said  he would take steps to ensure austerity  in the state   and provide relief to downtrodden people.
The  AJK prime minister announced on the occasion to impose   ban on foreign tours of politicians and bureaucrats and said no officer would be allowed to cross Kohala Bridge without the permission of the government.
He   said every effort would be made to provide relief to the people who  suffered during the floods in 2005. 
He    said the elections held recently in Azad Jammu and Kashmir were free, fair and impartial.
After taking oath as Prime Minister  he  was presented a Guard of Honour  by a smartly  turned out contingent of Azad Kashmir police on Assembly premises. He was then taken to Prime Minister House where he  was congratulated by political leaders and party workers.
Ch. Muhammad Yaseen  was appointed senior minister  who took oath in the  after the Prime Minister. 
The names of the other members of the cabinet will be announced soon.

Saturday, July 23, 2011


کشیدگی کی وجہ کشمیر، مذاکرات واحد آپشن:گیلانی
بھارت کیساتھ تعلقات کو ایک نئی سمت دینا میری ترجیح، نئی راہیں تلاش کی جائینگی: حناربانی


وزیر اعظم پاکستان سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر سمیت دیگرتمام تصفیہ طلب معاملات کو حل کرنے کیلئے ہندوستان اور پاکستان مذاکرات کی میز پر آگئے ہیں اور دونوں ملکوں کے پاس بات چیت کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔اس دوران نئی دلّی دورہ سے قبل وزیرخارجہ پاکستان حنا ربانی کھر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بھارت کے ساتھ تعلقات کو نئی سمت دینا ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔ انہوں نے کشمیر امریکن کونسل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر غلام نبی فائی کو امریکہ کا باشندہ قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ وہ امریکہ میں دستیاب نظام کے تحت ہی اپنا مسئلہ حل کر سکتے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان اورہندوستان کواب اس بات کا احساس ہو گیا ہے کہ ممبئی دہشت گردانہ حملوں سے پاک بھارت تعلقات کو یرغمال نہیں بنایا جا سکتا۔ برطانیہ میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے گیلانی نے کہا کہ مذاکراتی عمل میں تعطل پیدا ہونادونوں ممالک کیلئے کسی بھی لحاظ سے سود مند ثابت نہیں ہو سکتا ۔انہوں نے کہا کہ بات چیت کے سوا ہمسایہ ممالک کے پاس کوئی دوسراآپشن نہیں ہے لہٰذا ضرورت اس بات کی ہے کہ مسئلہ کشمیر سمیت دیگر معاملات کو حل کرنے کیلئے افہام و تفہیم کا راستہ اختیار کیا جانا چاہئے ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کی بنیادی وجہ ہے لہٰذا جب تک اس دیرینہ تنازعہ کو اس کے پس منظر میں حل کرنے کیلئے اقدامات نہیں اٹھائے جاتے تب تک دونوں ہمسایہ ممالک تعمیر و ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہو سکتے ۔انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر دیرینہ حل طلب مسائل میں سے ایک ہے اور کشمیریوں کی حق خود ارادایت کے بارے میں اقوام متحدہ کی کئی قراردادیں موجود ہیں۔انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کے بنیادی حقوق کی توثیق کرنا عالمی برادری اور تمام باشعور لوگوں کا بنیادی فریضہ ہے جو انسانی حقوق اور قدروں کو اہمیت دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا اب بدل چکی ہے لہٰذا بھارت کو بھی اس حقیقت کا ادراک کرنا چاہئے کہ طاقت کے بل پر کسی قوم کو زیادہ دیر تک دبایا نہیں جا سکتا ۔گیلانی نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان اب چونکہ نیوکلیائی ہتھیاروں سے لیس ہیں لہٰذا دونوں ممالک کے درمیان کسی بھی طرح کی کشیدگی بر صغیر کے امن و امان کو درہم برہم کر سکتے ہیں۔پاک امریکہ تعلقات سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر اعظم پاکستان نے کہا کہ ایبٹ آباد آپریشن کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بگڑ گئے تھے تاہم اب صورت حال بہتری کی طر ف گا مزن ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اب صرف علاقائی مسئلہ نہیں ہے بلکہ اس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ دہشت گر دی کیلئے پا کستان کو موردالزام ٹھرانا سراسر زیادتی ہے کیونکہ پاکستان نے دہشت گردی مخالف کا رروائیوں کے دوران سب سے زیادہ بھاری و جا نی ما لی قربا نیاں دی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ کسی بھی قیمت پر پاکستان کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے جو مسجدوں اور عوامی مقامات پر دھماکے کر کے معصوم لوگوں کی زندگیوں سے کھلواڑ کر رہے ہیں ۔اس دوران ہند پاک وزرائے خارجہ بات چیت سے قبل حنا ربانی کھر نے ایک انٹر ویو کے دوران یہ واضح کیا کہ وہ کھلے ذہن کے ساتھ بھارت کا دورہ کر رہی ہیں اور مسئلہ کشمیر سمیت دیگر باہمی معاملات پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے اپنے ہم منصب ایس ایم کرشنا کے ساتھ ملاقات کر یں گی ۔انہوں نے اس بات کو خوش آئند اور مثبت قرار دیا کہ اب بھارت بھی مذاکرات کیلئے سنجیدہ نظر آ رہا ہے اور یہ کہ بھارت مذاکراتی عمل کو ادارہ جاتی بنانے کا خواہاں ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات میں بہتری آ رہی ہے اور دونوں ممالک افہام و تفہیم کے ذریعے تصفیہ طلب معاملات کو حل کرنے کیلئے بات چیت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔حنا ربانی نے کہا کہ 26اور27جولائی کو نئی دلی میںبھارتی وزیر خارجہ کے ساتھ جو ان کی بات چیت ہورہی ہے ،اس میں مسئلہ کشمیر ،دہشت گردی اور دیگر باہمی معاملات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور تعلقات کو فروغ دینے کیلئے بھی نئی راہیں تلاش کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان روز اول سے ہی مذاکرات کا حامی رہا ہے تاہم دونوں ممالک میں کچھ ایسے عناصر موجود ہیں جو حقیر سیاسی مفادات کیلئے امن عمل کو سبوتاژکرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کیلئے یہ ایک کامیابی ہے کہ اس نے بھارت کو ایک مرتبہ پھر بات چیت کیلئے آمادہ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تعلقات کو نئی جہت دینا ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ امریکہ میں خفیہ ایجنسی ایف بی آئی کے ذریعے کشمیر امریکن کونسل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر غلام نبی فائی کی گرفتاری پر تبصرہ کرتے ہوئے حنا ربانی کھر نے کہا کہ فائی امریکی شہری ہیں اور وہ امریکہ میں دستیاب نظام کے تحت ہی اپنا مسئلہ حل کر سکتے ہیں ۔

PRESIDENT MUSHRAF ,S INTERVIEW TO VOA