Thursday, June 30, 2011



 جمعرات 30 جوان 2011 
 آٹھ مقام ( بیورو رپورٹ ) وزیرحکومت آزادکشمیر محترمہ شمیم علی ملک نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ وفاق نے بدترین مداخلت کرتے ہوئے انتخابی نتائج کو تبدیل کیا گیا ہے دھاندلی کے ریکارڈ توڑ دئیے گئے ہیں الیکشن کمشنر نے جانبدرانہ کردار ادا کیا ریاست کی واحد نمائندہ اکثریتی جماعت آل جموں کشمیر مسلم کانفرنس کو اقلیت میں تبدیل کر کے ریاست جموں کشمیر کے سٹیٹس کو تبدیل کرنے کی سازش ہو رہی ہے 70ءکی دھائی میں بھی آزاد کشمیر کو صوبہ بنانے کی کوشش کو مجاہد اول نے ناکام بنایا تھا اس مرتبہ انتخابات کی آڑ میں تقسیم کشمیر کی مشق کی جا رہی ہے پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیرمیں من پسند قیادت کو اقتدار میں لانے کے لئے کشمیریوں کی رائے کو بلڈوز کرتے ہوئے دھاندلی کے ذریعے مالی انتظامی وسائل کی طاقت پر پی پی پی کے امیدواروں کو دھونس دھاندلی کے ذریعے کامیاب قرار دیا گیا ہے امریکہ کی طرف سے کیری لوگر بل کی رقم پاکستان کی عوام کی روزمرہ زندگی میں بہتری کے استعمال کے بجائے آزاد کشمیر میں ساڑھے تین ارب روپے سیاسی وفاداریاں خریدنے ورکرز جیالوں میں سیاسی رشوت کے طور پر دی گئی ہیں دانستہ طور پر دوران گنتی انتخابی نتائج کو تبدیل کیا گیا ہے میڈیا کے ذریعے دھاندلی کا بھانڈا پھوٹنے پر وفاقی حکومت سٹپٹا گئی اور اوچھے ہتھکنڈوں پر اترتے ہوئے وزیر اعظم آزاد کشمیر کو او آئی سی کے اجلاس میں جانے کے لئے روکا گیا جس سے پوری کشمیری قوم کی تذلیل توہین کی گئی ان قابل مذمت واقعات سے نفرت جنم لیتی ہے ہم استحکام تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں ان اقدامات سے مسلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف قومی کاز کو ناقابل تلافی نقصان پُہنچ رہا ہے میاں نواز شریف بڑے سیاستدان ہونے کے کے باوجود آزاد کشمیر میں مجاہد اول سردار عبدالقیوم خان کے ساتھ نجی اختلافات کی بنیاد پر ن لیگ کے بجائے راجہ لیگ قائم کر کے برادری عزم اور علاقائی تعصبات پیدا کئے مہاجرین کی نشستوں پر ڈنڈے کے ذور پر اپنے امیدواروں کو کامیاب کروایا چیف الیکشن کمشنر تمام بے ضابطگیوں پر کنٹرول کرنے کے بجائے پیپلز پارٹی کے پولنگ ایجنٹ کا کردار ادا کرتے رہے پولنگ کے دوران تمام بے ضابطگیوں کے ذمہ دار چیف الیکشن کمشنر ہیں مبینہ دھاندلی سے تحریک آزاد ی پر پاکستان کے موقف کو نقصان ہوا ہے انھوں نے کہا کہ ایک طرف پاکستان اور بھارت کے درمیان اسلام آباد میں تنازعات کو حل کرنے کے لئے مذاکرات ہورہے تھے دوسری طرف آزادی کے بیس کیمپ میں دھاندلی کے ریکارڈ توڑے جا رہے تھے ادھر تم ادھر ہم کسی حل کو کشمیریوں کی مرضی کے بغیر قبول نہیں کیا جائے گا کشمیر میں سیاسی بیداری لٹریسی ریٹ بہت زیادہ ہے کوئی فیصلہ ان کی مرضی کے بغیر قبول نہیں ہو سکتا ہے کشمیر کے تنازعہ کے حل کے لئے اقوام متحدہ کی قرادادیں موجود ہیں کشمیر پرامن قوم ہیں جو کہ آزادی او حق خود ارادیت کے لئے جہدو جہد کر رہے ہیں عالمی برادر ی کشمیریوں کو آزادی دلانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے انھوں نے کہا کہ مسلم کانفرنس کشمیریوں کی سیاسی نمائندہ جماعت ہے جو کہ کشمیری قوم کے تشخص کی محافظ ہے غیر ریاستی جماعتوں کو جارحانہ طور پر مسلط کرنا عوامی رائے عامہ کو بلڈوز کرنا جمہوری اقدار کے منافی کشمیریوںکی زبان بند کرنے کے مترادف ہے انھوں نے کہا کہ عوام نے انھیں ووٹ سے منتخب کیا لیکن نتائج تبدیل کرکے اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا گیا لیکن عوام کی بھرپور نمائندگی کی جائے گی ماضی میں بھی جھنڈیاں لگا کر عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کئے وہ لوگ جن کا عوام نے کبھی چہرہ نہیں دیکھا عوام پر مسلط کیا گیا عوام کے مشکور ہیں جنھوں نے اپناقیمتی ووٹ سے نوازا ان کے صدر وزیر اعظم ہم ہی ہیں ان کے مفادات کا تحفط کیا جائے گا ۔

Wednesday, June 29, 2011







Journalist community condemns Punjab govt bid to dislodge senior journalist family from their home


LAHORE: Senior journalists and former office bearers of Punjab Union of Journalists have strongly condemned Punjab government bid to render senior member of Lahore Press Club, PUJ and Punjab Assembly gallery Mian Muhammad Nadim under the pretext of development works.


They warned if Mian Muhammad Nadim and his family members would be dislodged from their home without providing them alternative residence or paying compensation then the journalist community would set up protest camps outside chief minister house and Punjab Assembly.


A meeting of senior journalists and former office bearers of Lahore Press Club here in Lahore Press Club Tuesday which was attended by former president PUJ Jalil Hassan Akhtar, Badar Islam Butt, Raja Aurang Zeb, former general secretary Punjab Union of Journalists Qamar ul Zaman Bhatti, former senior vice president Pakistan federal union of journalists, Nawaz Tahir, former president Punjab Assembly Press Gallery Zahir Shahzad, former vice president Lahore Press Club, Aamir Waqas Chaudhry, former general secretary Lahore Press Club Mian Abid and others.


The meeting expressed regret that Chief Justice of Pakistan Iftikhar Muhammad Chaudhry and other senior officials had taken no notice of the appeal made against this high handedness and injustice.


Senior journalist said if Punjab government needed old home of Mian Muhammad Nadim then compensation be paid first of all to all affectees or alternative residences be provided.


They demanded of PML-N Quaid Mian Nawaz Sharif, Punjab chief minister Mian Shahbaz Sharif, speaker Punjab Assembly Rana Muhammad Iqbal and senior provincial minister Rana Sana Ullah Khan to take notice of the matter, end injustice in the name of development and harassment of family of senior journalist.


On the other hand senior journalist Mian Nadeem has announced to set up token hunger strike camp from July, 1 in Press Club against the tyrannical act of government of Punjab.

Friday, June 24, 2011


 جمعہ  24 جون 2011 خواجہ فیاض حسین
 آٹھ مقام (خواجہ فیاض حسین/ نمائندہ جنگ ) وزیر اعظم پاکستان سید یوسف رضا گیلانی نے بلائی نیلم کے علاقہ کیل میں پیپلز پارٹی کے نتخابی مہم کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی مسلہ کشمیر کی بنیاد پر معرض وجود میں آئی ہے وادی نیلم کےموبائل فون فروس، صحت ، مواصلات تعلیم تمام مسائل سے آگاہ ہوں اعلانات پر مخالف جماعتیں ایشو بنا لیتی ہیں انتخابات کے فورا بعد وادی نیلم کے مسائل کے حل کے لئے خصوصی پیکیج دیا جائے گا ہمارے خلاف باتیں کی جاتی ہیں لیکن ہم اس کا نوٹس ہی نہیں لیتے 1973 کے آئین کو اصل حالت میں بحال کیا گیا ہے جموریت کو مستحکم کیا گیا ہے انھوں نے کہا کہ ہم پر مخالفین الزام لگاتے ہیں کہ ہم اداروں کو کمزور کر رہے ہیں لیکن جتنا پیپلز پارٹی اداروں کا احترام کرتی ہے اتنا کوئی اور نہیں کرتا ہے جمہوریت کے لئے ہم سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں مسلہ کشمیر ھل کرنے کے لئے پاک بھارت مذاکراتی عمل جاری ہے میں نے اپنے بھارتی ہم منصب منموہن سنگھ کو شرم الشیخ میں مسلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات ٹیبل ٹاک سے حل کرنے پر اتفاق کیا ہے ہم اسلحہ کی دوڑ کے بجائے خطہ کوپرامن اور خوشحال بنانا چاہتے ہیں جو کہ خطہ کی بے روزگاری غربت کو ختم کرنے کا واحد راستہ ہے آزاد کشمیر کے لوگ عوامی مفاد عامہ کے پیش نظر پیپلز پارٹی ہی کے امیدواروں کو کامیاب بنائیں یہاں کے مسائل اور تعمیرترقی ہماری ذمہ داری ہے ۔

Thursday, June 16, 2011



 جمعرات 16 جون 2011 
 آٹھ مقام (بیورو رپورٹ ) نیلم کے سیاسی و سماجی رہنماﺅں سردار لیاقت علی خان علی زمان مغل غلام نبی خان گوھر علی حبیب اللہ نے سحافیوں سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ سابق وزیر مفتی منصور الرحمان کے مسلم کانفرنس میں شمولیت کے بعد نیلم میں کسی قسم کا کوئی فارود بلاک نہیں ہے بلکہ مسلم کانفرنس مین ان کی شمولیت سے جماعتی امیدوار سردار خنداں کی پوزیشن مستحکم ہوئی ہے مسلم کانفرنس کی جیت کو دیکھ کر مخالفین پروپیگنڈا کر رہے ہیں مسلم کانفرنس سے سیاسی وابستگی رکھنے والے ملازمین کے خلاف بے بنیاد درخواستیں دے کر ووٹ حاصل کرنے کے لئے بلیک میل کیا جا رہا ہے شکست نظر آنے پر ایسے عناصر بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر مخالفین کو دباے کے لئے حربے استعمال کئے جا رہے ہیں انھوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ریٹرنگ آفیسر سیاسی جماعتوں کے دفاتر کو چیک کریں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر ملوث افراد کے خلاف سخت تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے بے بنیاد شکایات پر مخالفین کودبانے کے لئے درخواست بازی سے گریز کیا جائے۔


 آٹھ مقام (بیورو رپورٹ ) آزاد کشمیر سکول ٹیچر اگنائزیشن کے مرکزی رہنماہ شیخ معراج خالد نے اپنے بیان میں کہا کہ مہنگائی کے تناسب سے تنخواﺅں میں اضافہ نہ کر کے وفاقی حکومت نے ملازمین دشمنی کا ثبوت دیا ہے ملازمین کسمپرسی کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں پاکستان کی حکومت وزراءاعلٰی بیورو کریسی عیاشیوں میں مصروف ہیں غیر ضروری اخراجات میں کمی کر کے ملازمین کی تنخواﺅں میں اضافہ کیا جا سکتا تھا لیکن حکومت عوام پر ٹیکسوں کے بوجھ میں اضافہ اور مہنگائی میں خوفناک اضافہ کی وجہ سے غریب آدمی چھوٹے ملازمین سے دو وقت روٹی کا نوالہ بھی چھین لیا ہے وفاقی حکومت بجٹ پاس کرتے ہوئے فوری طور پرکم از کم تنخواﺅں میں تیس فیصد اضافہ کرے۔ 


 آٹھ مقام (بیورو رپورٹ ) نیلم کو موبائل فون سروس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے سابق چیئر مین معائنہ کمیشن سردار گل خنداں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت وزیر اعظم پاکستان سید یوسف رضا گیلانی اپنے دورہ نیلم کے دوران موبائل فون سروس کی فراہمی کے اعلان پر عملدرآمد کے لئے احکامات جاری کریں مقامی لینڈ لائن آپریٹر ایس سی او بھی ایس کام کی سروس کی فراہمی میں لیت لعل سے کام لے رہا ہے وزارت دفاع سے بھی نیلم کو موبائل سروس کی فراہمی کے لئے احکامات جاری کر دئیے گئے ہیں لیکن مقامی لینڈ لائن فون آپریٹر حکام کے ساتھ مل کر اپنی اجارہ داری قائم رکھنے کے لئے موبائل فون سروس کی فراہمی کے لئے من گھرٹ جواز بنا کر رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے انھوں نے کہا کہ ایس کام فون سروس کی فراہمی کے لئے کام شروع کرنے کے باوجود نہایت سست روی سے کام لیا جا رہا ہے جس سے نیلم کے عوام میں احساس محرومی پیدا ہو رہا ہے دو وفاقی وزراءقمر زمان کائرہ ، میاں منظور وٹو اور وزیر اعظم پاکستان نیلم میں اپنے اعلانات پر عملدرآمد کروائیں۔ 

Wednesday, June 15, 2011


 بُدھ 15 جون 2011 
 آٹھمقام ( بیورو رپورٹ ) وادی نیلم میں سیاسی جوڑ تو ڑ عروج پر مسلم کانفرنس کو برتری حاصل، عوام کی طرف سے امیدواروں کو شدید تنقید کا سامنا۔تفصیلات کے مطابق ھلقہ ایل اے 23 ایک میں سیاسی جوڑ توڑ عروج پر پہنچ گیا ہے پیپلز پارٹی مسلم کانفرنس مسلم لیگ کی انتخابی مہم سرفہرست ہیں سیاسی جماعتوں کے اہلکاروں نے گھر گھر جا کر ووٹ مانگ رہے ہیں نیلم کے مسائل پر عوام کی شدید تنقید کی وجہ سے مقامی سیاستدانوں کو مشکلات پیش آ رہپی ہیں پیپلز پارٹی کے امیدوار میاں وحید کی سیاسی سرگرمیاں محدود نظر آتی ہیں لیکن جیالے لوگوں کو منانے کے لئے منت سماجت کر رہے ہیں جبکہ مسلم لیگ ن کے امیدوار شاہ غلام قادر بھر پور مہم چلا رہے ہیں گلیوں بازاروں جگہ جگہ میں پوسٹرز بینرز آیزاں ہیں مسلم کانفرنس اور پیپلز پارٹی مل کر شاہ غلام قادر کو غیر ریاستی قرار دے کو لوگوں کی توجہ ن لیگ سے ہٹانے میں کامیاب نظر آتے ہیں عوام بھی سب کو ہاں کر کے خوش کر دیتے ہیں واضح پوزیشن نہ ہونے کی وجہ سے امیدوار مایوس ہیں مجموعی طور پر مشیر حکومت چوھدری عبدالرشید کی گجر برادری کا 8 ہزار ووٹ وزیر حکومت محترمہ شمیم علی ملک کا انفرادی ووٹ بنک جو کہ 12 ہزار سے زائد ہے سابق وزیر حکومت مفتی منصورالرحمان کا ضلعی ہیڈ کواٹر آٹھمقام ، کٹھہ پیراں کے 6 ہزار شخصیتی ووٹ سادات اور اعوان برادریوں کے زعماءکا مسلم کانفرنس کو مجموعی طور پر30 ہزار ووٹ کی برتری حاصل ہے یونین کونسل اشکوٹ باڑیاں ضلع ہیڈ کواٹر آٹھمقام یونین کونسل شاہکوٹ نیلم شاردہ کیل گریس کے علاقوں میں مسلم کانفرنس لیڈ کر رہی ہے جبکہ مسلم لیگ ن نگدر خواجہ سیری دوسٹ میں بہتر پوزیشن میں ہے پیپلز پارٹی یونین کونسل کنڈل شاہی، یونین کونسل دودھنیال کے علاوہ کہیں بھی نظر نہیں آتی ہے پاکستان میں پیپلز پارٹی کے گرتے ہوئے گراف کی وجہ سے آزاد کشمیر میں بھی پیپلز پارٹی کی مقبولیت عوامی حلقوں میں مایوس کن ہے وفاقی وزارءکے دوروں کے بعد بھی صورتحال پیپلز پارٹی کے حق میں بہتر نہیںہے اب چیف سیکرٹری سمیت وفاقی بیوروکریسی نے دوروں کی آڑ میں پیپلز پارٹی کی غیر اعلانیہ مہم جاری ہے تمام سیاسی جماعتیں ووٹ حاصل کر نے کے لئے ایڑی چوٹی کا ذور لگا رہی ہیں عوام کو حسب سابق سبز باغ دکھانے کا سلسلہ جاری ہے۔

Thursday, June 2, 2011



KARACHI, June 1: Syed Saleem Shahzad --- the journalist and author who went missing on Sunday evening in Islamabad and whose body, bearing signs of torture, was found buried in a graveyard some 150km from the capital on Tuesday --- was laid to rest in a graveyard in the Defence Housing Authority on Wednesday afternoon.The funeral prayers offered earlier at Jamia Masjid Mubarak were attended by hundreds of people, including family members, friends, fellow journalists and political leaders.
Speaking to Dawn at the funeral and later at the Karachi Press Club, senior professionals representing the community of journalists said Shahzad had been tortured to death. That’s why it was the government’s responsibility to investigate his killing thoroughly.
At a press conference at the press club, office-bearers of the Pakistan Federal Union of Journalists announced two days of mourning and a spokesman said members would organise nationwide protests on Friday.
They said that if the perpetrators of the crime were not named within a fortnight, journalists from across the country would converge on the Parliament House in Islamabad on June 15 and hold a sit-in there.
“I can’t blame anyone at the moment. I’ll analyse the whole episode before making any statement,” Wasim Fawad, a brother of Shahzad, told AFP.
“My brother was killed for writing the truth. He paid a huge price, he sacrificed his life but always spoke the truth.” Shahzad carved out a career writing about the plethora of militant networks operating in the country, and warned human rights campaigners before his disappearance that he had been receiving threats.
His soyem will be held on Thursday between Asr and Maghrib prayers at Mubarak Masjid for men and for women at his residence in Florida Homes, behind Seaview township, in DHA society.


 جمعرات 03 جون 2011  خواجہ فیاض حسین
 آٹھمقام ( نمائندہ جنگ ) جماعت اسلامی ضلع نیلم کا اجلاس زیر صدارت سید شبیر شاہ مرکز آٹھمقام میں منعقد ہوا جس میں ضلع نیلم کے جنرل کونسل ے جملہ اراکین نے شرکت کی اجلاس سے سے خطا ب کرتے ہوئے امیر ضلع سید شبیر شاہ، سیکرٹری ضیائا لرحمان قریشی نے کہا کہ جماعت اسلامی معاشرے میں عدل انصاف کے قیام کے لئے عوام کے مسائل کا حل بے روز گاری کا خاتمہ ان کی اولین ترجیحات ہیں ظلم کرپشن میرٹ کی پامالی کے خلاف جہدو جہد جاری رہے گی حالیہ انتخابات کے حوالہ سے جماعت کی پالیسوں کا جائزہ لیتے ہوئے ن لیگ کے ساتھ انتخابی اتحاد کے حوالہ سے ضلعی سطح پر کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں قاضی غلام سرور،عنایت علی قاسمی ڈاکٹر ضیاءالرحمان ممبران ہوں گے جو مسلم لیگ ن کے ساتھ ضلعی سطح کے معاملات طے کرنے کے ذمہ دار ہوں گے۔ 
آٹھمقام ( نمائندہ جنگ ) مسلم لیگ ن کے سینئررہنماﺅں حبیب اللہ خان ،نمبردار سیف الرحمان ، مفتی عادل، راجہ عالم خان ،راجہ ذاکر، محمد حسین خان نے کہا کہ آزاد کشمیر میں مسلم لیگ کا قیام فرسودہ نظام کے خاتمہ کے لئے بنائی گئی تھی لیکن مسلم لیگ پربھی اجارہ دار طبقے نے قبضہ کر لیا ہے وادی نیلم میں مقامی شخص کو ٹکٹ نہ دے کر گلط فیصلہ کیا ہے مسلم لیگ میں شامل ہونے والے افراد اپنی جماعتوں میں واپس جانا شروع ہو گئے ہیں مفتی منصور کی صورت میں جماعت کی مستحکم تھی لیکن نیلم کے باشعور عوام کسی چراغ بیگ کو ووٹ دینا تو دور کی بات ہے کسی کو نیلم میں اپنی نمائندگی کے ئے قبول کرنے پرتیار نہیں ہیں 
آٹھمقام ( نمائندہ جنگ ) پاکستان ریڈ کریسنٹ کے سیکرٹری محمد عظیم خان نے کہا کہ نیلم بس حادثہ میں جاں بحق ہونے والوں کے نقصان کی تلافی ممکن نہیں ہے شہید ہونے والوں کے ورثاءکے دُکھ میں برابر شریک ہیں پی آر سی ایس کا سٹاف رضا کار لاشوں کو ڈھونڈنے کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں بدقسمتی سے کامیابی حاصل نہیں ہو سکی ہے ضلعی انتظانیہ نیلم کی درخواست پر جلد ایک ایمبو لنس مہیا کر دی جائے گی انھوں نے شہداءکے ایصال ثواب اور لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دُعا کی ہے ۔ 
آٹھمقام (نمائندہ جنگ ) معروف صحافی امیر الدین مغل نے کہا ہے کہا ہے کہ ان کا کسی سیا سی جماعت سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی وہ کسی امید وار کے کارکن بنکر اس کی الیکشن مہم چلا رہے ہیں ایسے میں بعض عناصر ان میرے نام سے اخبارات میں امید واروں کی حمائت میں بیانات لگوا رہے ہیں کہ میں نے کسی امید وار کی حمائت کر د ی ہے یہ بیانات سرا سر غلط اور بے بنیاد ہیں انہوں نے کہا کہ میں پروفیشنل جرنلسٹ ہو جو بین الاقوامی او ر قومی اداروں کے ساتھ مختلف عہدوں پر کام کر رہا ہوں لہذاکسی بھی سیاسی جماعت کے کارندوں او ر امید واروں کے حمائیتیوں کو خبردار کرتا ہوں کہ وہ میرا نام سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہ کریں بصورت دیگرمیں ایسے عناصر کے خلاف قانونی کاروائی کا حق محفوظ رکھتا ہوں۔


آٹھمقام (نمائندہ جنگ ) جموں کشمیر انجمن اساتذہ پاکستان کے مرکزی نائب صدرسکول ٹیچر ارگنائزیشن کے رہنماہ شیخ معراج خالد نے اپنے بیان میں کہا کہ فوج اور آئی ایس آئی کو بد نام کرنے والے سیاستدان کسی کے مخلص نہیں ہیں پاک فوج نے ملکی سرحدوں کی حفاظت کے علاوہ ہر مشکل میں تاریخی کردار ادا کیا ہے آئی ایس آئی جس سے ملک دشمنوں کی نیندیں حرام ہوتی ہیں سستی شہرت حاصل کرنے کے لئے نام نہاد سیاستدان ملکی سلامتی کے اداروں کو بد نام کرنے کی مکروہ سازشیں کر رہے ہیں پاکستان کے عوام انی محافظ فوج کے شانہ بشانہ ملک کی سلامتی کے ضامن ہیں۔ 




آٹھمقام (نمائندہ جنگ ) مواصلات کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے نیلم کے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں وزیراعظم پاکستان یوسف رضا گیلانی نیلم میں موبائل فون سروس کی کے اعلان پر عملدرآمد کروائیں یوتھ کے چیئر مین ملک حیات اعوان نے اپنے بیان میں کہا کہ وادی نیلم آزاد کشمیر کادو تہائی علاقہ ہے حکومت کی آمدنی کا 80 فی صد نیلم سے ریونیو حاصل ہوتا ہے لیکن سازش کے تحت وادی نیلم کے تین لاکھ عوام کو پسماندہ رکھا جا رہا ہے 90 فیصد آبادی مواصلات کی جملہ سہولیات سے محروم ہے گوگل ارتھ کے دور میں دقیانوس عناصر موبائل فون سروس کی فراہمی میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں دو وفاقی وزراءسمیت وزیر اعظم پاکستان یوسف رضا گیلانی کے موبائل فون سروس کی فراہمی کے اعلان پر عملدرآمد نہیں ہو سکا ہے سیاحوں نے موبائل فون سروس کے نہ ہونے کی وجہ سے نیلم کا رُخ کرنا چھوڑ دیا ہے موبائل فون سروس کی فراہمی سے جہاں عوام مستفید ہوتے وہاں سیاحت کی صنعت بیٹھ کر رہ گئی ہے سیاحت سے وابستہ ہزاروں خاندانوں کے چولہے بُجھ کر رہ گئے ہیں انھوں نے کہا کہ حالیہ بس حادثہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے اعداد شمار فون کی عدم دستیابی کی وجہ سے مکمل نہیں ہوسکے ہیں نیلم کے عوام کا اپنے عزیزواقارب کے ساتھ موصلاتی رابطہ نہیں ہے نیلم یوتھ نے تمام سیاسی و سماجی رہنماﺅں کے ساتھ مل کر پرامن اجتجاج کیا ہے لیکن مثبت نتائج نہ ملنے کی وجہ سے یکم جون سے باقاعدہ اجتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا نیلم کے اس مسلہ پر ان کی مدد کرے لیکن ہم حکومت پاکستان وزیر اعظم پاکستان سے استدعا کرتے ہیں کہ نیلم کے عوام کو موبائل فون سروس کی فراہمی کے اعلانات پر ہنگامی بنیادوں پر عملدرآمد کروایا جائے۔ 


آٹھمقام ( نمائندہ جنگ ) پر یس فار پیس کے چیئرمین بورڈ آف ٹرسٹی، امیر الدین مغل، سینئر صحافی خواجہ فیاض حسین نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ صحافی سلیم شہزاد کا اغواءاو بہیمانہ قتل قابل مذمت ہے حکومت پاکستان ملزمان کو فوری گرفتار کر کے کیفر کردار تک پُہنچائے حکومت صرف تعزیت کرکے بری الذمہ نہیں ہو سکتی ہے پس منظر حقائق کلو سامنے لانے کے لئے چیف جسٹس پاکستان چوہدری افتخار جوڈیشل کمیشن تشکیل دیں انھوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات سے ورکنگ جرنلسٹس عد تحفظ کا شکار ہو سکتے ہیں حکو ملزمان کی گرفتاری کو یقینی بنائے تمام صحافت تنظیمات کی طرف سے اتجاج اور سوگ میں برابر کے شریک ہیں ۔
آٹھمقام ( نمائندہ جنگ ) جاگراں کے علاقہ میں شیر گُھس آیا20 مویشی کھا لئے علاقہ میں خوف ہراس وائلد لائف متاثرہ لوگوں کو فوری طور پر معاوضہ جات کی ادائیگی کرے۔ تفصیلات کے مطابق آٹھمقام کے زیر یں علاقہ جاگراں میں شیر نے آبادیوں میں گھس کر متعد مویشی بکریاں گھوڑ ے کھا لئے ہیں جس کی وجہ سے علاقہ میں خوف ہراس پیدا ہو گیا ہے علاقہ کے لوگوں نے محکمہ وائلڈ لائف سے معاوضہ جات کی ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے ۔ 

Wednesday, June 1, 2011



journalist Saleem Shahzad laid to rest




ISLAMABAD: A daring and well-connected journalist, Syed Saleem Shahzad, who was kidnapped from Islamabad three days ago has been killed by unknown captors.
The Punjab police have found his body from the Head Rasool area in Mandi-Bahauddin on Tuesday after he remained missing for 40 hours while his car was found from Sarai Alamgir, some 35 kilometres from the scene.
Syed Saleem Shahzad was Bureau Chief of the Hong Kong-based Asia Times Online and abducted on Sunday evening when he was going to participate in a TV show on a private TV channel in the evening.
Evidence indicates that after ensuring the death of Saleem Shahzad, the kidnappers dumped his body in the nstream and got entangled in the net close to Rasool Barrage. The net has been placed permanently because incidents of drowning in this canal are too high and it helps recover the bodies of unfortunate victims.
Apparently the kidnappers after dumping the body travelled back in the same vehicle to Sarai Alamgir where they abandoned the vehicle and made good their escape.
Saleem Shahzad body was recovered late Tuesday evening and handed over to his heirs. The Islamabad administration facilitated to send the dead body to Karachi where he would be laid to rest. He left three children and a wife to mourn.
The journalist community is pointing finger towards intelligence agencies, expressing suspicions that the agencies might have picked him up as they were very disturbed due to his critical stance towards the army.
Shahzad left his house at Nazimuddin Road, F-8/4 at about 5:30 pm on Sunday evening in his Toyota Corolla bearing registration number ALR-085 to participate in a TV program scheduled at 6:00 pm but neither he reached the TV Bureau at Margalla Road nor remained in contact with his family or friends. His mobile is not traceable yet.
His mobile phone was switched off at 5.42 pm, as pointed out in the mobile phone data obtained from the mobile phone company and at that time, his location was found at F-6/2, Margalla Road, close to the TV Bureau.
TIME magazine’s website, in its report regarding the killing of Saleem Shahzad, published May 31, quoted Ali Dayan Hasan, a senior researcher at Human Rights Watch, having received a call from Shahzad’s wife. “He had told her that I was one of the people that should be called in case anything happens to him,” says Hasan. “He had feared for sometime that something like this would happen to him.”
Later, Human Rights Watch says it was able to establish that Shahzad was being held by the ISI. “We were informed through reliable interlocutors that he was detained by the ISI,” says Hasan. Those interlocutors, he adds, had received direct confirmation from the agency that it was detaining Shahzad. In any case, Hasan says, “in a high-security zone like Islamabad, it is only the ISI that can affect the disappearance of man and his car without a trace.”
The Human Rights Watch was also told that Shahzad was supposed to return home on Monday night. “The relevant people were informed that his telephone would be switched on first, enabling him to communicate with his family,” says Hasan. “They were told that he would return home soon after.” But by 1 a.m. on Tuesday morning, Shahzad had still not been heard from. At that point, Hasan recalled that Shahzad had sent him an e-mail on Oct. 18, 2010, that was to be released in the event of his disappearance. At the time, says Hasan, he was “fairly sure that sooner or later something was going to happen.” The Human Rights Watch says it has made repeated attempts to contact Pakistan’s government and establish Shahzad’s whereabouts, but has received no response.”
Ali Dayan Hasan, however, when contacted by this correspondent for his comments said, “What is published in ‘Time’ should be asked from them.” He said, “My organization Human Rights Watch got information from ‘very credible sources’ that ISI has picked Saleem Shahzad.” I have provided ‘TIME’ with the same information. He said that one thing should be clear that he was never informed by anyone in this regard. “I will say that Human Rights Watch got this information from its very credible sources that ISI has picked up Saleem Shahzad,” repeated Dayan Hasan.
After Saleem Shahzad disappeared, fingers were pointed towards intelligence agencies, the journalist community expressed their suspicions that the agencies might have picked him up as they were very disturbed due to his critical stance towards the army.
However, there is hardly any evidence available in which our intelligence agencies, especially the ISI, which is almost immediately and most emphatically accused of involvement, where they have killed any person, journalist or other, in such a hurry.
As is being so widely discussed after Saleem Shahzad’s death was confirmed it seems that he had not only annoyed the people in the intelligence agencies but also had enemies among the ranks of Taliban and al-Qaeda too and eventually had stepped on some sensitive toes that may have resulted in such extreme violent reaction.
It also appears that the people who kidnapped Saleem Shahzad never intended to make any ransom demands because in such cases they usually head for Khyber-Pakhtunkhwa and beyond into the Tribal Areas where they find sanctuaries without much ado.
According to the circumstantial evidence and sources, apparently the kidnappers quickly moved out of Islamabad after overpowering Saleem Shahzad and headed towards Jhelum after sun-set. It is worth mentioning that till reaching Sarai Alamgir, a few kilometres ahead of Jhelum city towards Gujrat, the kidnappers, who were travelling in Saleem Shahzad’s own car, had to cross at least two or three police check points inside Islamabad Capital Territory up to Rawat and then they were required to pass through three Toll Plazas located at Mandra, Sohawa and on the river Jhelum, where police is always present. At least Police Mobile squads are there.
This indicates that either Saleem Shahzad was already unconscious or he was somehow made to keep quiet while passing through these check points. If he had felt the danger and was in his full senses or conscious, he would have tried to call for help.
There are also indicators in the unfortunate incident that the kidnappers were in too much of a hurry to get rid of him and soon after reaching Sarai Alamgir, they took the Jhelum canal side road linking with Mandi Bahauddin. It seems that they did not travel much deep on the link road and killed the journalist after inflicting severe physical torture upon him, as revealed in the post mortem report which says that there were signs of wounds and even some ribs were broken too.
APP adds: President Asif Ali Zardari, Prime Minister Syed Yusuf Raza Gilani, former president Pervez Musharraf, Pakistan’s ambassador to the United States Husain Haqqani, MNA Farahnaz Ispahani, permanent representative of Pakistan to the United Nations, Abdullah Hussain Haroon, Defence Minister Chaudhry Ahmad Mukhtar, UN Secretary-General Ban Ki-moon, Amir Jamaat-e-Islami Syed Munawar Hassan, secretary general Liaquat Baloch and senior PPP leader Asma Arbab Alamgir have condemned the killing of Saleem Shahzad.
In their separate statements they expressed heartfelt shock over the killing of the journalist and demanded immediate arrest of the killers.The president and the prime minister ordered immediate inquiry into the kidnapping and murder of Saleem Shahzad. Both the leaders also expressed determination to bring the culprits to justice.
Prime Minister Gilani also rang up the widow of Saleem Shahzad and expressed his heartfelt condolence over his tragic death. The prime minister assured her that the matter would be investigated and culprits would be brought to justice.