بُدھ 15 جون 2011
آٹھمقام ( بیورو رپورٹ ) وادی نیلم میں سیاسی جوڑ تو ڑ عروج پر مسلم کانفرنس کو برتری حاصل، عوام کی طرف سے امیدواروں کو شدید تنقید کا سامنا۔تفصیلات کے مطابق ھلقہ ایل اے 23 ایک میں سیاسی جوڑ توڑ عروج پر پہنچ گیا ہے پیپلز پارٹی مسلم کانفرنس مسلم لیگ کی انتخابی مہم سرفہرست ہیں سیاسی جماعتوں کے اہلکاروں نے گھر گھر جا کر ووٹ مانگ رہے ہیں نیلم کے مسائل پر عوام کی شدید تنقید کی وجہ سے مقامی سیاستدانوں کو مشکلات پیش آ رہپی ہیں پیپلز پارٹی کے امیدوار میاں وحید کی سیاسی سرگرمیاں محدود نظر آتی ہیں لیکن جیالے لوگوں کو منانے کے لئے منت سماجت کر رہے ہیں جبکہ مسلم لیگ ن کے امیدوار شاہ غلام قادر بھر پور مہم چلا رہے ہیں گلیوں بازاروں جگہ جگہ میں پوسٹرز بینرز آیزاں ہیں مسلم کانفرنس اور پیپلز پارٹی مل کر شاہ غلام قادر کو غیر ریاستی قرار دے کو لوگوں کی توجہ ن لیگ سے ہٹانے میں کامیاب نظر آتے ہیں عوام بھی سب کو ہاں کر کے خوش کر دیتے ہیں واضح پوزیشن نہ ہونے کی وجہ سے امیدوار مایوس ہیں مجموعی طور پر مشیر حکومت چوھدری عبدالرشید کی گجر برادری کا 8 ہزار ووٹ وزیر حکومت محترمہ شمیم علی ملک کا انفرادی ووٹ بنک جو کہ 12 ہزار سے زائد ہے سابق وزیر حکومت مفتی منصورالرحمان کا ضلعی ہیڈ کواٹر آٹھمقام ، کٹھہ پیراں کے 6 ہزار شخصیتی ووٹ سادات اور اعوان برادریوں کے زعماءکا مسلم کانفرنس کو مجموعی طور پر30 ہزار ووٹ کی برتری حاصل ہے یونین کونسل اشکوٹ باڑیاں ضلع ہیڈ کواٹر آٹھمقام یونین کونسل شاہکوٹ نیلم شاردہ کیل گریس کے علاقوں میں مسلم کانفرنس لیڈ کر رہی ہے جبکہ مسلم لیگ ن نگدر خواجہ سیری دوسٹ میں بہتر پوزیشن میں ہے پیپلز پارٹی یونین کونسل کنڈل شاہی، یونین کونسل دودھنیال کے علاوہ کہیں بھی نظر نہیں آتی ہے پاکستان میں پیپلز پارٹی کے گرتے ہوئے گراف کی وجہ سے آزاد کشمیر میں بھی پیپلز پارٹی کی مقبولیت عوامی حلقوں میں مایوس کن ہے وفاقی وزارءکے دوروں کے بعد بھی صورتحال پیپلز پارٹی کے حق میں بہتر نہیںہے اب چیف سیکرٹری سمیت وفاقی بیوروکریسی نے دوروں کی آڑ میں پیپلز پارٹی کی غیر اعلانیہ مہم جاری ہے تمام سیاسی جماعتیں ووٹ حاصل کر نے کے لئے ایڑی چوٹی کا ذور لگا رہی ہیں عوام کو حسب سابق سبز باغ دکھانے کا سلسلہ جاری ہے۔
No comments:
Post a Comment