یکہ توت پولیس کا روزنامہ پاکستان کے رپورٹر پر تشدد موبائل فون اور دفتر کے شناختی کارڈ سے محروم کر دیا بعد ازاں موبائل قبرستان میں چھوڑ کرفرار ہو گئے یکہ توت پولیس کے اہلکاروں اے ایس آئی ہمت گل اور ڈرائیور نذیر نے روزنامہ پاکستان کے رپورٹر آصف شہزاد کو رنگ روڈ پشاور میں ہزارخوانی کے مقام پرروک کر کہا کہ ہم نے آپکو آوازدی مگر آپ رکے نہیں اور اسکے بعد گریبان سے پکڑ کر اس پرتشدد شروع کردیا۔ صحافی کی جانب سے اپنی پہچان کروانے پر انہوں نے گالیاں دیں اورکہا کہ جو کر سکتے ہو کر لو جبکہ صحافی آصف شہزاد سے موبائل اور روزنامہ پاکستان کا دفتری کارڈ پولیس موبائل کے ڈرائیور نے چھین لیا کہ تھانے آ کرلے جانا۔ تھانے رابطہ کرنے کے بعد پولیس اہلکاروں نے موبائل فون قریبی قبرستان میں پھینک دیا جو کہ بعد ازاں ایک شہری نے اٹھایا اور صحافی کو اپنے ہی موبائل کی دوبارہ 500روپے قیمت ادا کرنی پڑی۔ پولیس سے رابطہ کرنے پر ایس ایچ او بشیرداد نے اپنے اہلکاروں پر پردہ ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ بے گناہ ہیں اور اس واقعہ میں ان کے اہلکاروں کا کئی کوئی قصورنہیں ہے۔
No comments:
Post a Comment