Friday, August 5, 2011

یکہ توت پولیس کا روزنامہ پاکستان کے رپورٹر پر تشدد موبائل فون اور دفتر کے شناختی کارڈ سے محروم کر دیا بعد ازاں موبائل قبرستان میں چھوڑ کرفرار ہو گئے یکہ توت پولیس کے اہلکاروں اے ایس آئی ہمت گل اور ڈرائیور نذیر نے روزنامہ پاکستان کے رپورٹر آصف شہزاد کو رنگ روڈ پشاور میں ہزارخوانی کے مقام پرروک کر کہا کہ ہم نے آپکو آوازدی مگر آپ رکے نہیں اور اسکے بعد گریبان سے پکڑ کر اس پرتشدد شروع کردیا۔ صحافی کی جانب سے اپنی پہچان کروانے پر انہوں نے گالیاں دیں اورکہا کہ جو کر سکتے ہو کر لو جبکہ صحافی آصف شہزاد سے موبائل اور روزنامہ پاکستان کا دفتری کارڈ پولیس موبائل کے ڈرائیور نے چھین لیا کہ تھانے آ کرلے جانا۔ تھانے رابطہ کرنے کے بعد پولیس اہلکاروں نے موبائل فون قریبی قبرستان میں پھینک دیا جو کہ بعد ازاں ایک شہری نے اٹھایا اور صحافی کو اپنے ہی موبائل کی دوبارہ 500روپے قیمت ادا کرنی پڑی۔ پولیس سے رابطہ کرنے پر ایس ایچ او بشیرداد نے اپنے اہلکاروں پر پردہ ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ بے گناہ ہیں اور اس واقعہ میں ان کے اہلکاروں کا کئی کوئی قصورنہیں ہے۔

No comments:

Post a Comment